موبائل خریدتے وقت کیا دیکھنا چاہیے؟
تحریر:محترم جناب عامر اشفاق صاحب
… ہمارے ہاں عام رواج یہ ہے کہ مارکیٹ میں جانے کے بعد دکاندار نے بتادیا کہ اس میں چھ جی بی ریم ہے اس میں آٹھ جی بی ریم ہے اور ہم نے آنکھیں بند کر کے موبائل لے لیا یا یوں ہوا کہ کسی نے کہہ دیا کہ اسکا فرنٹ کیمرہ بتیس میگا پکسل کا ہے وہیں ہم پگھل گئے ایک چیز کا اندازہ لگا لیں کہ اگر میگا پکسل سے موبائل کے کیمرے کی صلاحیت کا پتا لگتا تو آئی فون ڈھائی تین لاکھ میں بارہ میگا پکسل کیمرہ دے کر جھک مار رہا ہے یا آئی فون کی تین جی بی ریم والا فون بھی بارہ جی بی ریم والے کو سپیڈ میں پیچھے چھوڑ جاتا ہے تو کوئی اور فیکٹر بھی تو ہے جو موبائل کی پرفارمنس پر اثر انداز ہوتا ہے موبائل لینے کے لیے چند چیزیں ہیں جو ہمیں دیکھنی چاہئیں 1: پروسیسر 2: ڈسپلے 3: ریم اور روم 4: یوزر انٹرفیس 5: کیمرہ اور اپرچر 6: بیٹری اور چارجنگ پہلے میرا ارادہ یہی تھا کہ آپکو ان سب کا مختصر تعارف پیش کرونگا لیکن اب میں اس تحریر کو دو تین حصوں میں تقسیم کر رہا ہوں تاکہ ہر چیز کے بارے میں واضح بات کی جا سکے اس بار ہم صرف پروسیسر کی بات کرتے ہیں 1: پروسیسر میں موبائل خریدتے ہوئے جس چیز کو سب سے زیادہ اہمیت دیتا ہوں وہ پروسیسر ہے آپ پروسیسر کو موبائل کا انجن کہہ لیں دماغ کہہ لیں یوں سمجھ لیں کہ بارہ جی بی ریم ہو کر بھی اچھا پروسیسر نا ہونے کی وجہ سے آپکا موبائل انتہائی سلو ہوسکتا ہے اسکی مثال یوں لے لیں کہ آپ لیموزین میں ستر سی سی کا انجن لگا کر یہ شکایت نہیں کریں گے کہ اتنی لمبی گاڑی ہو کر بھی چلتی کیوں نہیں ہے موبائل میں پروسیسر کا تعلق صرف آپکی سپیڈ سے نہیں بلکہ یہ ہر چیز کے ساتھ جڑا ہوا ہوتا ہے آپکا کیمرہ رزلٹ کیسا ہوگا اس میں کلر سائنس کیا ہوگی یہ پروسیسر میں موجود امیج سگنل پروسسنگ یونٹ پروسیسر کی مدد سے فیصلہ کرتا ہے آپکی بیٹری پر ڈسپلے کے بعد سب سے زیادہ بوجھ پروسیسر ڈالتا ہے آپکے فون میں کیمرا کتنے میگا پکسل کا ہوگا یہ بھی پروسیسر پر منحصر ہے اور اگر پروسیسر اچھا ہوگا تو آپکی بیٹری بھی اچھی چلے گی آپ کی ویڈیو ریکارڈنگ کی صلاحیت آپکی ایڈیٹنگ کی صلاحیت ڈسپلے ریفریش ریٹ کی صلاحیت حتیٰ کہ آپکے موبائل کی آپکے استعمال کے ساتھ آپٹیمائزیشن کی صلاحیت آپکے پروسیسر پر منحصر کرتی ہے اب سوال یہ ہے کہ ہمیں کونسا پروسیسر لینا چاہیے سب سے پہلے تو چند کمپنیوں کی بات کر لیتے ہیں جو موبائل پروسیسر بناتی ہیں 1: کوال کوم (سنیپ ڈریگن) 2: میڈیا ٹیک (ہیلیو) 3: ہواوے (کیرن) 4: سامسنگ (ایگزینوس) 5: ایپل (اے سیریز) یہاں ہم ایپل کو اس لائن سے پہلے باہر نکالتے ہیں کیونکہ ایپل ہمیشہ فلیگ شپ پروسیسر بناتا ہے اور وہ صرف ایپل فونز میں استعمال ہوتے ہیں اس میں کوئی شک نہیں کہ ایپل موبائل پروسیسرز پرفارمنس میں کسی بھی موبائل پروسیسر سے ایک دو سال آگے ہوتے ہیں ایپل کا ماننا ہے کہ اگر اسنے اپنے پروسسر کسی اور کمپنی کو دے دیے تو اس کمپنی نے گھٹیا قسم کے فونز میں بغیر سوفٹویر آپٹیمائزیشن کے اس پروسیسر کو لگا کر ایپل کی شہرت خراب کر دینی ہے ایپل ہمیشہ سوفٹویر اور ہارڈویئر خود تیار کرتا ہے اس وجہ سے انکی پرفارمنس بہت ہی سسٹمیٹک طریقے سے ہینڈل کی جاتی ہے اس حوالے سے ایپل کا کوئی مقابلہ نہیں کر سکتا یہاں پر آپ کے لیے جو چیز ذہن میں رکھنی ہے وہ اتنا ہے کہ آپ کو ایپل کی اے سیریز صرف ایپل فونز میں ملے گی ہاں آپکو یہ بتا دوں کہ اس وقت آئی فون گیارہ سیریز میں اے تیرہ بائیونک چپ ہے جبکہ ستمبر میں آئی فون بارہ لانچ ہوگا جس میں اے چودہ بائیونک چپ ہوگی جو کہ تیرہ سے زیادہ طاقتور ہوگی اب آتے ہیں سامسنگ پر سامسنگ اپنے فون میں تین قسم کے پروسیسر استعمال کرتا ہے ایگزینوس سنیپ ڈریگن میڈیا ٹیک سنیپ ڈریگن پروسیسر صرف امریکہ چائنہ جنونی کوریا میں استعمال کیے جاتے ہیں اس لیے سامسنگ کی طرف سے ہمیں وہ پروسیسر پاکستان میں نہیں ملنے والے (یہ بات سنیپ ڈریگن کے فلیگ شپ پروسیسر کی ہو رہی ہے مڈ رینج پروسیسر پاکستان میں بھی سامسنگ ڈیوائسز میں ملتے ہیں) دوسری طرف پاکستان میں میڈیا ٹیک اور ایگزینوس پروسیسر وافر مقدار میں سامسنگ فونز میں دستیاب ہیں خیر پہلے ہم سامسنگ کے ایگزینوس سیریز کا پوسٹ مارٹم کر لیتے ہیں سامسنگ یہ سیریز صرف اپنے موبائلز تک محدود رکھتا ہے لیکن ایپل کے برعکس سامسنگ بجٹ رینج سے لے کر فلیگ شپ رینج تک پروسیسر بناتا ہے جبکہ ایپل صرف ایک پروسیسر ماڈل بناتا ہے اس وقت ایگزینوس کی فلیگ شپ سیریز میں Exynos 990 چل رہا ہے امید ہے کہ اگلی ایس سیریز میں وہ Exynos 991 دے دینگے لیکن ابھی یہ پروسیسر فلیگ شپ کے لحاظ سے انتہائی ناکارہ ہے میں آپکو ایک مثال دیتا ہوں سامسنگ ایک ماڈل کو دو مختلف ممالک میں مختلف پروسیسر کے ساتھ لانچ کرتا ہے اسکے علاوہ ہر ایک چیز ایک جیسی ہوتی ہے یعنی بیٹری، ڈسپلے، چارجنگ، چارجر، کیمرہ ہر ایک چیز ایک ہوتی ہے لیکن ایس بیس سیریز میں امریکہ میں Snap Dragon 865 ملتا ہے پاکستان یا یورپ میں Exynos 990 ملتا ہے صرف ایک پروسیسر کا فرق ہونے کی وجہ سے کیمرہ کوالٹی میں بیٹری میں پرفارمنس میں بیس فیصد کا فرق پڑ جاتا ہے اس لیے جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ کیمرہ لینز ایک ہونے سے کوالٹی ایک ہی رہے گی تو وہ غلط ہیں اچھا یہ تو ہوگئی فلیگ شپ سیریز لیکن مڈ رینج میں بھی سامسنگ اپنی ایگزینوس سیریز گھسیڑ کر رکھتا ہے سامسنگ اسے اپنا کوسٹ کٹنگ سسٹم کہتا ہے جس کے ذریعے وہ موبائل کو کم قیمت میں لانچ کر پاتے ہیں یہ تو شکر ہے کہ کوسٹ کٹنگ کے باوجود سامسنگ اتنا مہنگا ہوتا ہے کہ میں آپ لوگوں کو کہہ نہیں پاتا کہ آپ سامسنگ لے لیں مڈ رینج میں اس وقت سامسنگ کا A51 موبائل چل رہا ہے جس میں آپکو Exynos 9611 پروسیسر ملتا ہے پروسیسر قیمت کے حساب سے مہنگا ہے لیکن سامسنگ کا ہے اسکے علاوہ سامسنگ بجٹ رینج اور مڈ رینج میں ساتویں سیریز کے پروسیسر استعمال کرتا ہے Exynos 7810 وغیرہ انکی بہت ہی لمبی لائن ہے پھر پانچویں سیریز کے پروسیر آتے ہیں اسی طرح چلتے چلتے تیسری سیریز تک پروسیسر جاتے ہیں اس وقت پچاس ہزار سے اوپر والے فون میں ہی سامسنگ بجٹ پروسیسر دے رہا ہے باقی کمپنیاں اسی طرح کا پروسیسر بیس میں بھی دے رہی ہیں اب ہم ہواوے کی طرف چلتے ہیں ہواوے بھی سامسنگ اور ایپل کی طرح اپنے پروسیسر بناتا ہے اسے وہ Kirin کا نام دیتے ہیں ایپل کے برعکس سامسنگ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ہواوے بجٹ رینج میں، مڈ رینج میں اور پریمیم رینج میں کیرن پروسیسر دے رہا ہے لیکن ہواوے کے پروسیسرز سامسنگ کی ایگزینوس سیریز سے فی الحال بہتر ہیں Kirin 810 اس وقت ایک بہترین مڈ رینج پروسیسر ہے جو کہ ہواوے نے پاکستان میں Nova 7i (gms is missing) فون کے ساتھ دیا ہے جبکہ بجٹ رینج میں یہی تیس ہزار سے کم قیمت میں انکا Kirin 710 بھی اچھا پروسیسر ہے لیکن اب یہ دو سال پرانا ہوچکا ہے تو اس پروسیسر کے حامل فون لینے سے گریز کریں اگرچہ وہ سیکنڈ ہینڈ ہوں بیس بائیس ہزار میں مل رہے ہوں تو لے لیں دوسری طرف ہواوے فلیگ شپ رینج میں Kirin 970,980,990 بنا چکا ہے اس وقت انکا بہترین فلیگ شپ پروسیسر Kirin 990 5g ہے جو کہ Huawei P40 Pro میں دیا گیا ہے لیکن اس میں موبائل میں گوگل موبائل سروسز نہیں ملتیں اب آجاتی ہیں باقی کمپنیاں جو اپنی پروڈکشن کے لیے سنیپ ڈریگن یا میڈیا ٹیک کے پروسیسر استعمال کرتے ہیں پہلے ہم میڈیا ٹیک کو دیکھ لیتے ہیں میڈیا ٹیک شروعات میں بہت ہی فضول کمپنی رہی ہے جن کے پروسیسر زیادہ سے زیادہ دس پندرہ ہزار کی قیمت والے فون میں ملتے رہے ہیں پھر آہستہ آہستہ انھوں نے مارکیٹ میں اچھے پروسیسر دینا شروع کر دیے اس وقت مڈ رینج میں Mediatek Helio G90t ابھی تک کا سب سے بہترین پروسیسر ہے جو سنیپ ڈریگن کے کئی پروسیسرز کو اس رینج میں شکست دے دیتا ہے اسکے علاوہ میڈیا ٹیک کی پی سیریز کافی اچھی ہے P60, P65, P70, G80, G85, G90T جبکہ بجٹ رینج میں آجکل آپکو G35 مل جاتا ہے میڈیا ٹیک نے فلیگ شپ پروسیسر سیریز Dimensity 5G سیریز بھی لانچ کی ہے لیکن وہ ابھی تک کسی فون میں دکھائی نہیں دی اب سنیپ ڈریگن کو دیکھ لیتے ہیں کوالکوم کی بنائی ہوئی سنیپ ڈریگن سیریز ایپل کی اے سیریز کے بعد انتہائی بہترین کوالٹی کی حامل سیریز سمجھی جاتی ہے لیکن اسکا یہ مطلب نہیں ہے کہ سنیپ ڈریگن کا ہر پروسسر ایپل کو ٹکر دے گا بلک سنیپ ڈریگن کی بھی فلیگ شپ سیریز ہی ایپل کو ٹکر دیتی ہے اس وقت سنیپ ڈریگن کی چار سیریز چل رہی ہیں فلیگ شپ سیریز جو ایپل کو ٹکر دیتی ہے 8xx Series (865,855,845,835) مڈ رینج سیریز 7xx Series (710,720,730,765) بجٹ رینج سیریز 6xx Series (625,630,636,660,665,675) انٹری لیول سیریز 4xx Series (430,435,439,450) سب سے بہتر تو ظاہر ہے فلیگ شپ سیریز چلتی ہے اب سوال یہ ہوتا ہے کہ کونسا پروسیسر اچھا ہے اسکا کوئی مستقل جواب نہیں ہے ہر سال نت نئے پروسیسر آرہے ہیں کونسا پروسیسر اچھا ہے یہ سوال تب بہتر رہتا ہے کہ ہم یہ فون لے رہے ہیں اس کی قیمت اتنی ہے کیا اس میں یہ پروسیسر ہونا چاہیے یا اس قیمت میں اس سے بہتر پروسیسر موجود ہیں اب یہ دیکھیں کہ آپکو Snapdragon 665 آپکو Vivo S1 Pro میں پینتالیس کی رینج میں ملتا ہے جبکہ یہی پروسیر Realme 5i میں بیس بائیس ہزار میں ملتا ہے اب آپ مجھ سے یہ پوچھیں کہ Vivo S1 Pro اچھا ہے تو میں کہوں گا نہیں اسکا پروسسر اس قیمت میں بیکار ہے اسکا مطلب یہ نہیں ہے کہ اسکا پروسسر بیکار ہے یہ جس رینج میں دیا جا رہا ہے وہ بیکار ہے جبکہ بیس بائیس کی رینج میں یہی پروسیسر ایک اچھا آپشن بن جاتا ہے تو وہ لوگ جو پوچھ رہے ہوتے ہیں کہ ہمیں بتائیں اچھا پروسیسر کونسا ہے انکے لیے عرض ہے کہ جب آپ اپنا بجٹ بتاتے ہیں تو اس حساب سے ہمیں مارکیٹ میں دیکھنا پڑتا ہے کہ کوئی اور کمپنی یا کوئی اور موبائل اس قیمت میں اچھے پروسیسر کے ساتھ تو نہیں مل رہا اب آسان لفظوں میں بتاؤں تو پندرہ ہزار سے کم قیمت میں Snapdragon 430,439, 450 Mediatek G35, A22, P35, A20 سارے اچھے پروسیسر ہیں پندرہ سے پچیس ہزار میں Snapdragon 665,660,636 Mediatek P70, P60, P65 اچھے پروسیسر ہیں پچیس سے پینتیس تک Snapdragon 710,675 Mediatek G80, G85, وغیرہ اچھے ہیں جبکہ پینتیس سے پچپن تک Snapdragon 720g, 730g, Mediatek G90t اچھا رہتا ہے لیکن اوپر جائیں تو وہاں بعض اوقات سامسنگ کے اوور پرائسڈ ایگزینوس پروسسر ملتے ہیں یا پھر سنیپ ڈریگن 730g مل جاتا ہے ستر سے اوپر اس وقت 8xx سیریز شروع ہوجاتی ہے Realme X3 Superzoom میں Snapdragons 855+ مل رہا ہے Mi 9t Pro ساٹھ ہزار میں 855 دے رہا ہے لیکن یہ مارکیٹ سے غائب ہے اسی طرح Poco F2 Pro ایک لاکھ میں SD865 دے رہا ہے جبکہ ایک لاکھ تیس چالیس میں Oneplus 8 SD 865 پروسیسر دے رہا ہے پچاس ساٹھ ہزار سے اوپر ہمارے پاس پروسسر کا انتخاب بہت کم ہوجاتا ہے پروسیسر کو اچھا یا برا اسکا موبائل اور اسکی قیمت بناتی ہے نا کہ پروسیسر بذات خود اچھا یا برا ہوتا ہے اتنی زیادہ پروسیسر کی سیریز اگر آپ یاد رکھ سکیں اور آنے والی سیریز کی بھی بوجھ رکھتے ہوں تو آپ کو پروسیسر کے حساب سے فون منتخب کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا امید ہے پروسیسر کے حوالے سے آپ کے خیالات کلئیر ہونگے پروسیسر کے حوالے سے کافی ٹیکنیکل باتیں ہوئیں کچھ کو میں نے جان بوجھ کر ادھورا چھوڑ دیا تاکہ قارئین پر مشکل زبان کا بوجھ نا بنے خاص طور پر کورز کو اکثر دوستوں کا سوال تھا کہ کتنی کورز والا پروسیسر اچھا ہے لگ بھگ آجکل کے ہر موبائل میں ہی اوکٹا کور پروسیسر آرہا ہے پروسیسر کے اندر کورٹیکس ہوتی ہیں جن میں عام طور پر دو پاور فل اور چھ پاور ایفیشنٹ کورز جاتی ہیں زیادہ گہرائی میں نہیں جاتے ہاں ایک چیز جو پروسیسر کے حوالے سے اہم ہے وہ اسکا مینوفیکچرنگ پروسس ہے موبائل میں ابھی تک سات نینو میٹر پراسس پر بنائے ہوئے پروسیسر چل رہے ہیں شنید ہے کہ ایپل کی اے چودہ چپ پانچ نینو میٹر پروسس پر مینوفیکچرڈ ہوگی سات نینو میٹر والے پروسیسر بھی فلیگ شپ فونز میں ہی دستیاب ہیں بجٹ رینج میں واحد ہواوے نوا سات آئی وہ فون ہے جس میں سات نینو میٹر پروسیسر بجٹ میں مل جاتا ہے ورنہ اس رینج میں آٹھ نینو میٹر پراسیسر بھی شیاؤمی اور رئیل می ہی دے رہے ہیں خیر پروسیسر کی بحث کو چھوڑ کر ہم ڈسپلے کی بات کرتے ہیں … ڈسپلے: ڈسپلے کی کئی اقسام ہیں اقسام کے بعد ریزولوشن پھر پکسل ڈیسنٹی اور آجکل ریفریش ریٹ بھی ڈسپلے میں اہم چیز بن چکی ہے اقسام میں آپکو سپر ایمولڈ ایمولڈ آئی پی ایس اولیڈ ریٹینا ٹی ایف ٹی ڈسپلے دیکھنے کو مل جاتی ہیں اسکے علاوہ بھی کئی اقسام ہیں لیکن موبائل فون میں آجکل صرف دو ڈسپلے آئی پی ایس اور ایمولڈ زیادہ استعمال کی جاتی ہیں عام طور پر سوال یہ کیا جاتا ہے کہ کونسی ڈسپلے زیادہ اچھی ہے اسکا بھی پروسیسر کی طرح کوئی واحد جواب نہیں ہے ہر ڈسپلے کے اپنے فائدے اپنے نقصانات ہیں سپر ایمولڈ اور ایمولڈ : بنیادی طور پر دونوں اولیڈ پینل ہی ہیں لیکن سامسنگ اپنے اولیڈ پینل کو سپر ایمولڈ پینل کہتا ہے سامسنگ کے مطابق سپر ایمولڈ اولڈ سے انیس بیس کے فرق سے زیادہ بہتر ہے میں اس پوسٹ میں آپکو یہ نہیں بتانے والا کہ سپر ایمولڈ کا مخفف کیا ہے یا اولیڈ کا مخفف کیا ہے اس میں کتنے ٹرانزسٹر لگے ہیں یا انکا ورکنگ پرنسپل کیا ہے یہ چیزیں آپ گوگل پر سرچ کر سکتے ہیں عام طور پر ایمولڈ یا سپر ایمولڈ ڈسپلے کو اچھے کلرز اور کم بیٹری کھپت کی وجہ سے بہترین مانا جاتا ہے لیکن لمبے عرصے کے استعمال کے لیے سپر ایمولڈ میں سکرین برن کے مسائل آتے ہیں ساتھ میں ڈائرکٹ سن لائٹ میں استعمال میں مسئلہ آتا ہے ایمولڈ ڈسپلے بہت پتیلی ہوتی ہے اس وجہ سے فون کا سائز کم رکھنے میں مدد ملتی ہے جب سامسنگ کی سپر ایمولڈ ڈسپلے میں ہی ٹچ پینل کو انٹیگریٹ کر دیا گیا ہے اس حساب سے سامسنگ کی ڈسپلے زیادہ پتلی لیکن مہنگی بھی زیادہ ہوتی ہے ایل سی ڈی: سپر ایمولڈ کے مقابلے میں ایل سی ڈی (اس میں آپ آئی پی ایس ریٹینا وغیرہ کو شامل کر لیں) پینل بہت سستے ہوتے ہیں موٹے ہوتے ہیں بیٹری زیادہ کھاتے ہیں اور سن لائٹ میں بھی اچھی طرح نظر آتے ہیں سستا ہونے کی وجہ سے اکثر بجٹ رینج میں یہی ایل سی ڈی پینل استعمال کیے جاتے ہیں ایپل دوسری کمپنیوں سے ممتاز رہنے کے لیے اپنے آئی پی ایس پینل کو ریٹینا ڈسپلے کا نام دیتا ہے آئی پی ایس کے ساتھ ایک نئی ٹیکنالوجی ایل ٹی پی ایس بھی ہے جو کہ آئی پی ایس سے انیس بیس کے حساب سے بہتر ہے جیسے اولیڈ سے سپر ایمولڈ بہتر ہے ٹی ایف ٹی: یہ سکرین کی سب سے گندی کوالٹی ہے بہت کم کلر رینج کے ساتھ کوالٹی بھی کوئی خاص نہیں ہوتی عام طور پر کمپنیاں، سامسنگ وغیرہ اسے انتہائی بجٹ رینج والے فون میں استعمال کرتا ہے جیسے اب سامسنگ کے اے اکیس میں یہی ڈسپلے پینل دیا گیا ہے میں آپ لوگوں کو اس ڈسپلے کے حامل موبائل کو خریدنے کا مشورہ نہیں دونگا ہاں اگر یہ بات ہو کہ سپر ایمولڈ اور آئی پی ایس میں کونسی ڈسپلے لینی چاہیے تو اسکا جواب الجھا ہوا ہے سپر ایمولڈ جہاں اچھے رنگ اور بیٹری کی بچت کرتی ہے وہیں ڈائرکٹ سورج کی روشنی میں ویونگ اینگل ٹھیک نہیں ہوتے اور سکرین برن کا ایشو بھی آتا ہے ساتھ میں مہنگے بہت ہوتے ہیں تیس چالیس ہزار والے فون کی سپر ایمولڈ ڈسپلے اگر ٹوٹ جائے تو آپکو سات سے دس ہزار تک پڑ سکتی ہے جب آئی پی ایس تین سے پانچ ہزار میں ملے گی آئی پی ایس کا فائدہ تو یہی ہوتا ہے کہ اس کے حامل فون زیادہ سستے ہوتے ہیں بہت لمبے عرصہ تک استعمال ہوسکتی ہیں اور ٹوٹ جائے تو سستی ہوتی ہیں نقصان میں بیٹری کی کھپت زیادہ ہے اور کلرز اتنے اچھے نظر نہیں آتے جیسے ایمولڈ ڈسپلے پر نظر آتے ہیں مجھے اگر دونوں میں چننا پڑے تو میں سپر ایمولڈ کو ترجیح دونگا لیکن اگر کوئی موبائل سستا ہو پرفارمنس اچھے ہو تو آئی پی ایس پینل پر بھی اعتراض نہیں ہے برائٹنس ڈسپلے کے ساتھ ہمیں دوسری چیز اسکی برائٹنس دیکھنی پڑتی ہے یعنی آپ کی ڈسپلے اتنی روشن تو ہو کہ آپ پاکستان جیسے گرم ملک میں سورج کی روشنی میں بآسانی موبائل استعمال کر سکیں آپکو ڈسپلے واضح نظر آئے تو برائٹنس ماپنے کے لیے نٹس کا کلیہ استعمال کیا جاتا ہے اب بجٹ رینج میں اچھے فون چار سو سے چھ سو نٹس کی برائٹنس کے حامل ہوتے ہیں جبکہ مہنگے فون جیسا کہ فلیگ شپ فون ہوگئے وہ آٹھ سو سے بارہ سو تک چلے جاتے ہیں اور مڈ رینج پانچ سو چھ سو تک رہتے ہیں کوشش کریں کم از کم نٹس والا فون بھی چار سو نٹس سے اوپر ہونا چاہیے وہ لیں! اس چیز کے ساتھ جو سب سے اہم چیز آپ کے ڈسپلے کے لحاظ سے دیکھنی ہے وہ ہے اسکی ریزولوشن: میرے نزدیک بجٹ موبائل کو فل ایچ ڈی ڈسپلے کے ساتھ آنا چاہیے حالانکہ انٹری لیول فون ابھی صرف ایچ ڈی ریزولوشن میں آرہے ہیں سامسنگ تو بعض اوقات بجٹ رینج فون بھی صرف ایچ ڈی کوالٹی میں دے رہا ہے خیر فون کی ڈسپلے ریزولوشن ایچ ڈی سات سو بیس پکسل فل ایچ ڈی ایک ہزار اسی پکسل کواڈ ایچ ڈی چودہ سو چالیس پکسل فور کے اکیس سو ساٹھ پکسل پر مشتمل ہوتی ہیں فور کے کوالٹی ایک دو فون میں ہی آئی تھی خاص طور پر سونی ایکسپریا فور کے میں جبکہ کواڈ ایچ ڈی لگ بھگ ہر فلیگ شپ فون میں دستیاب ہے بجٹ اور مڈ رینج میں جبکہ کچھ پریمیم مڈ رینج میں بھی فل ایچ ڈی ڈسپلے ہے پاکستان میں پچیس ہزار سے کم قیمت میں لگ بھگ ہر فون میں ہی سات سو بیس یعنی ایچ ڈی ریزولوشن دی جا رہی ہے ڈسپلے ریزولوشن کے حساب سے ہی آپ فون پر یوٹیوب یا نیٹ فلیکس پر ایچ ڈی فل ایچ ڈی سے لے کے کواڈ ایچ ڈی کوالٹی دیکھ سکتے ہیں کوشش کریں جب بھی فون لیں ریزولوشن ایک ہزار اسی پکسل ہونی چاہیے یعنی فل ایچ ڈی ریزولوشن کے حامل فون کو ترجیح دیں ایچ ڈی آر : کچھ پریمیم مڈ رینج فون جبکہ اکثریت فلیگ شپ فونز میں ایچ ڈی آر کی سپورٹ بھی ہوتی ہے ایچ ڈی آر، ہائی ڈائنا مک رینج کو کہتے ہیں آسان الفاظ میں یوں سمجھیں کہ آپکی سکرین پر چلنے والی ویڈیو کوالٹی بہتر ہوجاتی ہے اور کچھ ویڈیوز صرف ایچ ڈی آر میں ریکارڈ کی گئی ہوتی ہیں تو آپ وہ بھی سکرین پر دیکھ سکتے ہیں پب جی گیم میں بھی ایچ ڈی آر کا آپشن آتا ہے جن لوگوں کی ڈسپلے ایچ ڈی آر سرٹیفائیڈ ہے اور انکا پروسیسر جی پی یو ایچ ڈی آر گرافکس کو سپورٹ کرتے ہیں وہ صحیح معنوں میں ایچ ڈی آر گرافکس کا مزا لے سکتے ہیں پکسل ڈیسنٹی : ڈسپلے میں ایک اور چیز پکسل ڈیسنٹی ہے کچھ سکرین کوالٹی بہت لو ہوتی ہے جس کی وجہ سے ہمیں اچھا ریزولوشن کی حامل ڈسپلے کا رزلٹ بھی پھٹا ہوا نظر آتا ہے پکسل ڈینسٹی چار سو سے اوپر ہو تو بہترین ہے ویسے بھی ڈھائی سو سے اوپر پکسل ڈیسنٹی سے زیادہ فرق نہیں پڑتا پکسل ڈیسنٹی کو ماپنے کے لیے پی پی آئی کلیہ استعمال کیا جاتا یے یعنی پکسلز پر انچ اسکا ڈائریکٹ تعلق آپکی ڈسپلے ریزولوشن سے ہوتا ہے عام طور پر ایچ ڈی یعنی سات سو بیس پکسل والی ڈسپلے تین سو سے کم پکسل ڈیسنٹی رکھتی ہے ریفریش ریٹ: بہت عرصے تک لگ بھگ دس سال تک سمارٹ فون میں ساٹھ ہرٹز کا ریفریش ریٹ چلتا رہا ہے پہلی بار ون پلس سیون پرو میں ون پلس نے نوے ہرٹز ریفریش ریٹ دیا اسکے بعد گوگل نے پکسل فور ڈیوائسز میں نوے ہرٹز کا ریفریش ریٹ دیا اور پھر ہائیر ریفریش ریٹ کا ٹرینڈ چل پڑا اب سامسنگ ایس بیس سیریز میں ایک سو بیس ہرٹز کا ریفریش ریٹ چل رہا ہے جبکہ آر او جی کے ایک گیمنگ فون میں ایک سو چوالیس ہرٹز کا ریفریش ریٹ چل رہا ہے دوسری طرف آئی فون سکون سے ساٹھ ہرٹز ڈسپلے استعمال کر رہا ہے اور شنید یہی ہے کہ آئی فون بارہ سیریز میں بھی ریفریش ریٹ ساٹھ ہرٹز رہے گا کیونکہ سامسنگ نے ایپل کو اپنی ایک سو بیس ہرٹز والی ڈسپلے دینے سے انکار کر دیا ہے اب آپ سوچ رہے ہونگے کہ ریفریش ریٹ ہے کیا ریفریش ریٹ سے مراد یہی ہے کہ آپکی سکرین کے پکسلز ایک سیکنڈ میں کتنی بار ریفرش ہوتے ہیں اس سے آپکی سکرین بہت ہی سموتھ اور مکھن کی طرح چلتی ہوئی نظر آتی ہے جتنا ریفرش ریٹ زیادہ ہوگا اتنی زیادہ اچھی اور سموتھ ڈسپلے لگے گی گیم میں بجٹ رینج میں تو ویسے ہی چالیس فریمز ملتے ہیں لیکن فلیگ شپ فون جو نوے ہرٹز یا اس سے زیادہ کے حامل ہیں وہ زیادہ فریم والی گیمز کا مزا لے سکتے ہیں مثال کے طور پر فورٹ نائٹ کو نوے فریم پر سکینڈ پر کھیلا جا سکتا ہے بشرط یہ کہ آپکے ہائیر ریفریش ریٹ والی ڈسپلے ہو تاکہ آپکو فریمز کا فرق پتا چلے سب ہائی ریفریش ریٹ ڈسپلے مہنگی ہوتی ہیں اور ساتھ میں بیٹری پر اضافی بوجھ پڑتا ہے بجٹ رینج میں پاکستان میں رئیل می چھ اور رئیل می چھ پرو واحد فونز ہیں جو چالیس سے پچاس ہزار میں نوے ہرٹز ڈسپلے دے رہے ہیں جبکہ اس سے اوپر رئیل می ایکس تھری سپر زوم اسی ہزار کا فون ہے اور پوکو ایف دو پرو ایک لاکھ دس ہزار کا فون ہے اور سامسنگ ایس بیس سیریز ڈیڑھ لاکھ سے اوپر میں ایک سو بیس ہرٹز کا ڈسپلے دی رہی ہے کیمرہ … کیا آپنے کبھی غور کیا ہے کہ اگر آپ تیز ٹارچ لائٹ کی طرف دیکھیں تو آپکی آنکھ کا پردہ چھوٹا ہوجاتا ہے اور اگر روشنی کم ہوجائے جیسے شام کو اندھیرا پھیل جاتا ہے تب آپکی آنکھ کا پردہ بڑا ہوجاتا ہے کیمرہ کی دنیا میں اس چیز کو اپرچر اور ویری ایبل اپرچر کے نام سے جانا جاتا ہے آج ہم دیکھیں گے کہ موبائل میں اچھے کیمرے کی کیا نشانی ہے اور ہمیں اچھے کیمرے والا موبائل خریدتے وقت کیا کیا چیزیں نظر میں رکھنی چاہئیں اب کیمرے کے دو مین فنکشن ہیں فوٹو ویڈیو سوال یہ ہے کہ کیا میگا پکسل سے کیمرہ کوالٹی بڑھ جاتی ہے؟ اسکا جواب اسی فیصد نا میں ہے لیکن یہ جان لیں کہ میگا پکسل کی مدد سے ہی آپ فور یا آٹھ کے ویڈیو ریکارڈ کر سکتے ہیں ہاں میگا پکسل کو آسان الفاظ میں یہ سمجھ لیں کہ تین میگا پکسل سے آپ اچھی سی فوٹو پرنٹ کر سکتے ہیں جبکہ وہی بارہ میگا پکسل ہو تو آپ بارہ انچ سے زیادہ بڑا فوٹو پرنٹ کر سکتے ہیں اسی طرح آپنے کوئی عمارت پر بینر لگانا ہے تو آپکو میگا پکسل زیادہ چاہئیں فوٹو گرافی میں میگا پکسل زیادہ دیکھے جاتے ہیں کیونکہ ہم آٹھ کے امیج کو کراپ کر کے فور کر بھی کر دیں تو ہمیں رزلٹ اچھا ملے گا کیونکہ اسکے میگا پکسل زیادہ ہونگے لیکن یہ چیزیں ننانوے فیصد لوگوں کو ضرورت نہیں ہوتیں اس لیے آسان الفاظ میں یہ سمجھ لیں کہ میگا پکسل سے آپکی امیج کوالٹی بہتر نہیں ہوتی میں آپکو مثال دیتا ہوں iPhone 11 Pro Max کا کیمرہ اس وقت صرف 12 mp کا ہے جب اسکے مقابلے میں Samsung S20 Ultra کا کیمرہ 108mp کا ہے لیکن آئی فون کا رزلٹ سامسنگ سے بہتر ہے یہ الگ بات ہے کہ سامسنگ زیادہ میگا پکسل کی وجہ سے 8k video recording کر سکتا ہے جبکہ آئی فون کم میگا پکسل کے کیمرے کی وجہ سے صرف 4k video recording کر سکتا ہے عام انسان یہی سمجھ لے کہ میگا پکسل زیادہ ہونے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کیمرہ اچھا ہوگا اب سوال یہ ہے کہ پھر اچھا کیمرے کونسا ہوگا ؟ اچھے کیمرے کے لیے تین چیزیں انتہائی اہم ہیں سنسر سائز اپرچر سوفٹویر اور پروسیسر کا بھی تھوڑا بہت دخل ضرور ہوتا ہے کیمرے کا سنسر سائز جتنا بڑا ہوگا وہ روشنی کو اتنا زیادہ جذب کر پائے گا اور اتنا ہی امیج رزلٹ اچھا ہوگا عام طور پر موبائل سنسر کو 1.x um مائکرو میٹر میں ناپا جاتا ہے یعنی 1.5 um اکثر کمپنیاں سنسر سائز کے بارے میں نہیں بتاتیں آپ عام طور پر کسی بھی اچھی موبائل ویبسائٹ پر سنسر سائز کے بارے میں معلومات لے سکتے ہیں دوسرے نمبر پر آجاتا ہے اپرچر جیسے آپ کو میں نے آنکھ کی مثال دی کیمرہ کا اپرچر بھی آنکھ کے پپوٹے کی طرح سمجھ لیں کیمرے کے اپرچر کو ایف سٹاپ میں لکھا جاتا ہے ایف فوکل لینتھ کو ظاہر کرتا ہے اپرچر کی ویلیو یعنی عدد جتنا کم ہوگا کیمرے کا اپرچر اتنا بڑا ہوگا اسکی مثال یہ سمجھیں f/1.4 اپرچر کا لینز f/1.9 سے بہتر ہے اپرچر وہ اوپننگ پوائنٹ ہوتا ہے جہاں سے روشنی گزر کر کیمرے کے سنسر پر پڑتی ہے اب اپرچر جتنا زیادہ اوپن ہوگا روشنی اتنی زیادہ جائے گی لو لائٹ میں کیمرہ بھی اتنا اچھا پرفارم کرے گا عام یوزر یوں سمجھ لیں کہ اپرچر ویلیو جتنی چھوٹی ہوگی کیمرہ اتنا اچھا ہوگا میں آپکو اپرچر ویلیوز کی چند مثالیں دیتا ہوں f/2.4 f/2.2 f/2.0 f/1.8 f/1.6 آپ بتائیں ان میں سے کونسے اپرچر کا کیمرہ اچھا ہوگا؟ اب ہم بات کرتے ہیں ایک انتہائی اہم فیکٹر کی جو کہ کیمرہ کوالٹی کو تیس سے چالیس فیصد بہتر کرتا ہے اور وہ ہے سوفٹویر! اگر آپکو لگتا ہے کہ سوفٹویر کا کیمرے کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں ہے تو آپ غلط ہیں فوٹو پروسسنگ الگورتھم تصویر کو بناتے اور بگاڑتے ہیں آپ مثال سمجھ لیں گوگل پکسل ڈیوائسز کی گوگل نے جب سے موبائل لانچ کرنا شروع کیے ہیں پہلے تین ماڈل گوگل نے صرف ایک کیمرے کے ساتھ لانچ کیے حالانکہ اس وقت ساری موبائل کمپنیاں تین چار کیمرے دے رہی تھیں گوگل سکون سے ایک کیمرہ دیتا تھا اور اسی ایک کیمرے سے سب کیمروں کو پیچھے چھوڑ جاتا تھا Pixel 3a چار سو ڈالر کا فون تھا جو ہزار ڈالر کے آئی فون اور گلیکسی فونز کو شرمندہ کر دیتا تھا اتنی اچھی کیمرہ کوالٹی کی اہم وجہ صرف اور صرف سوفٹویر تھا گوگل امیج پروسسنگ کے ساتھ ایسا بہترین الگورتھم ترتیب دیتا تھا کہ تصویر نکھر کر سامنے آتی تھی سب کمپنیاں ڈبل ٹرپل کیمرے ساتھ میں ڈیپتھ کیمرے Depth Camera, Bokeh Camera دے رہی تھیں کہ پورٹریٹ اچھے آئیں لیکن گوگل نے سب کو غلط ثابت کر دیا کہ اچھے پورٹریٹ صرف سوفٹویر سے بھی بنائے جا سکتے ہیں اور آپکے کیمرے سے زیادہ اچھے بنائے جا سکتے ہیں یہاں ایک آف دا ریکارڈ بات بتا دوں کہ جتنی موبائل کمپنیاں چار چار کیمرے دے کر ساتھ میں یہ دو دو میگا پکسل کے ڈیپتھ سنسر دے رہی ہیں وہ فراڈیا کمپنیاں ہیں بہت ساری کمپنیوں کے یہ سنسر صرف سٹیکر ہیں اکثریت بجٹ رینج میں چار کیمرے والی بات فضول کی جاتی ہے خاص طور پر ڈیپتھ سنسر کے نام پر سب سے زیادہ کسٹمر کو بے وقوف بنایا جاتا ہے اب واپس ٹاپک پر چلتے ہیں اس وقت گوگل بہترین سافٹویئر بنا رہا ہے اسکے بعد آئی فون کا سوفٹویر کیمرہ کوالٹی میں چار چاند لگا دیتا ہے تیسرے نمبر پر ہواوے ہے چوتھے پر سامسنگ آجاتا ہے پانچویں پر ون پلس جبکہ چھٹے پر شیاؤمی اور اسی طرح اوپو ویوو بعد میں آتے ہیں اب آجاتی ہے پروسیسر کی بات کہ کس طرح پروسیسر کیمرہ کوالٹی بہتر بناتا ہے پروسیسر میں امیج سگنل پروسسنگ یونٹ لگا ہوتا ہے جو ایک طرح سے سوفٹویر کی طرح ہی تصویر کو بہتر کیپچر کر پاتا ہے آسان الفاظ میں یوں سمجھ لیں کہ جتنا اچھا پروسیسر ہوگا امیج کوالٹی بھی اتنی اچھی ہوگی اب بات کرتے ہیں آپٹیکل امیج سٹیبلائزیشن Optical image stabilization (ois) اور الیکٹرانک امیج سٹیبلائزیشن Electronic Image stabilization (eis) کی جن موبائل میں ois دیا گیا ہوتا ہے اس کے کیمرے سنسر میں ایک طرح سے جائروسکوپ لگایا گیا ہوتا ہے جو موبائل کی حرکت کے حساب سے کیمرے کو بھی ہلکی پھلکی حرکت دے دیتا ہے جبکہ eis سوفٹویر کے ذریعے کام کرتا ہے جس میں ویڈیو کو ڈیجیٹل کراپ کر کے سٹیبل کیا جاتا ہے اب دونوں کا مقصد کیا ہوتا ہے وہ ہے سٹیبلائزیشن یعنی آپ اگر ہاتھ میں موبائل پکڑ کے ویڈیو ریکارڈنگ کر رہے ہیں تو آپکی ویڈیو ہلتی ہوئی محسوس نا ہو وہ بالکل سموتھ لگے ois کا حامل موبائل مہنگا ہوتا ہے جبکہ eis سوفٹویر سے کی جا سکتی ہے لیکن بجٹ میں وہ بھی زیادہ تر شیاؤمی کے موبائلز میں ملتی ہے اب ہم ویڈیو کی بات کرتے ہیں تو اس وقت سب سے بہترین کوالٹی ویڈیو تو آئی فون گیارہ سیریز میں دیتا ہے لیکن آئی فون صرف 4k ویڈیو دیتا ہے بڑی ریزولوشن والی ویڈیو یعنی 8k ویڈیو سامسنگ اور شیاؤمی فلیگ شپ فون میں دے رہے ہیں عام بجٹ فون میں زیادہ سے زیادہ 4k recording ہو پاتی ہے جبکہ سستے فون ابھی تک 1080p ریکارڈنگ ہی دیتے ہیں ریکارڈنگ ریزولوشن آپکے پروسیسر پر انحصار کرتی ہے 8k ریکارڈنگ اس وقت صرف Snapdragon 865 اور Exynos 990 کے حامل فون کرتے ہیں جتنا اچھا آپکا پروسیسر ہوگا اتنی زیادہ ریزولوشن کی حامل ویڈیو ریکارڈ کر پائیں گے یہی وجہ ہے کہ میں بار بار کہتا ہوں کہ فون لیتے وقت اچھے پروسیسر والے فون کو ترجیح دیا کریں کیونکہ آپکی پرفارمنس، کیمرہ، بیٹری سب پروسیسر پر انحصار کرتے ہیں خیر اسکے علاوہ سلوموشن اور نائٹ موڈ آجاتے ہیں یہ زیادہ تر کیمرے اور سوفٹویر دونوں پر انحصار کرتے ہیں اچھے کیمرے میں را فوٹو کھینچنے کا آپشن بھی ہوتا ہے تاکہ پوسٹ پروسیسنگ میں آپ اسے ایڈیٹنگ کے ذریعے بہتر بنا سکیں یہ ساری بات مین کیمرے کے حساب سے کر رہے تھے اب بات کرتے ہیں سیکنڈری کیمروں کی اس وقت درج ذیل قسم کے سیکنڈری کیمرے موبائل میں دیے جا رہے ہیں ٹیلی فوٹو کیمرہ ڈیپتھ کیمرہ وائڈ اینگل کیمرہ ٹائم آف فلائٹ کیمرہ ان میں سب سے بیکار اور اکثر اوقات سٹکر کے طور پر دیا جانے والا کیمرہ ڈیپتھ سنسر ہے جبکہ وائڈ اینگل وہ کیمرہ ہوتا ہے جو آپ کے فریم کو بڑا کر دیتا ہے یا یوں سمجھ لیں کہ آپکا فیلڈ آف ویو زیادہ ہوجاتا ہے ٹیلی فوٹو زوم کیمرہ ہوتا ہے 2x,5x تک ٹیلی فوٹو لینز آرہے ہیں یاد رکھیں زوم دو طرح کے ہوتے ہیں ڈیجیٹل زوم جس میں تصویر کو زوم کرنے پر کوالٹی خراب ہوجاتی ہے یہ ہر موبائل میں ہو سکتا ہے جبکہ آپٹیکل زوم ہارڈویئر سے ہوتا ہے جس میں کوالٹی خراب نہیں ہوتی ابھی تک موبائل میں بہترین آپٹیکل زوم صرف پانچ گنا دیا گیا ہے اسکے بعد ڈیجیٹل زوم کیا جاتا ہے جبکہ ٹائم آف فلائٹ کیمرہ ایک حساب سے ڈیپتھ کیمرہ ہے لیکن یہ تھری ڈی اور ورچوئل رئیلٹی میں کام آتا ہے یعنی آپکے سامنے میز پڑی ہے تو آپ موبائل کا کیمرہ اوپن کر کے میز کی لمبائی ناپ سکتے ہیں یہ کیمرہ ہائی اینڈ فونز میں ہوتا ہے ڈسپلے کے حوالے سے ایک اہم بات رہ گئی تھی کہ ڈسپلے کی پروٹیکشن کے لیے ایک علیحدہ سے گلاس لگایا جاتا ہے ویسے تو کئی کمپنیاں ہیں جو حفاظتی گلاس بناتی ہیں لیکن گورننگ گوریلا گلاس سب سے زیادہ مشہور ہے گوریلا گلاس کے کئی درجے ہیں سب سے زیادہ گوریلا گلاس پانچ چل رہا ہے جو سب سے زیادہ مضبوط ہے جبکہ گوریلا گلاس تین اور چار بھی بجٹ فونز میں چل رہے ہیں ….. پروسیسر کے بعد بطور کسٹمر ہم جو سب سے اہم چیز نظر انداز کرتے ہیں وہ یوزر انٹرفیس ہے یہاں پر ایک مجبوری بھی ہے کہ اچھے یوزر انٹرفیس کے حامل فون کافی مہنگے ہیں یا اوور پرائسڈ ہیں اس وقت موبائل آپریٹنگ سسٹم میں دو مشہور آپریٹنگ سسٹم ہیں آئی او ایس اینڈرائیڈ آئی او ایس صرف ایپل ڈیوائسز میں ہے اور اپنے آپ میں ایک بہترین آپریٹنگ سسٹم ہے بلکہ یوں کہا جا سکتا کہ موبائل دنیا میں آئی او ایس سے بہتر کوئی آپریٹنگ سسٹم نہیں ہے خاص طور پر ایپل پرائیویسی اور سکیورٹی کے حوالے سے بہت طاقتور گرفت رکھتا ہے ہاں اس میں کسٹمائزیشن کی کمی ہے لیکن ایپل آہستہ آہستہ کسٹمائزیشن کی کمی دور کر رہا ہے پچھلی اپڈیٹ کے بعد اب آپ آئی فون میں وجٹس وغیرہ بھی لگا سکتے ہیں آئی او ایس اوپن سورس سوفٹویر نہیں ہے دوسری طرف ایپل آئی او ایس کے ساتھ سوفٹویر کی ہارڈویئر کے ساتھ انتہائی بہترین انٹیگریشن کر کے اپنے موبائل کی پرفارمنس کو چار چاند لگا دیتا ہے یہی وجہ ہے کہ چار جی بی ریم والا آئی فون آٹھ جی بی والے اینڈرائیڈ سے بہتر ملٹی ٹاسکنگ کر لیتا ہے دوسری طرف سب سے زیادہ استعمال ہونے والا آپریٹنگ سسٹم اینڈرائیڈ ہے اینڈرائیڈ اوپن سورس پراجیکٹ ہے یعنی دنیا میں کوئی بھی کمپنی اینڈرائیڈ سوفٹویر بالکل مفت بلا اجازت استعمال کر سکتی ہے جبکہ گوگل سروسز کے لیے گوگل کی طرف سے لائسنس لینا پڑتا ہے یہی وجہ ہے کہ گوگل اور ہواوے کی لڑائی کے باوجود ہواوے اوپن سورس ہونے کی وجہ سے اینڈرائیڈ تو استعمال کر رہا ہے لیکن یہ اینڈرائیڈ گوگل پلے سروسز سے محروم ہے اب اینڈرائیڈ استعمال کرنے والی کمپنیاں اور موبائل اتنے زیادہ ہیں کہ گوگل کے لیے ہر ایک کو سنبھالنا ناممکن ہے اسکے مقابلے میں ایپل ہر سال صرف دو تین ڈیوائسز لانچ کرتا ہے جن کے سوفٹویر کو سنبھالنا بہت آسان ہے اینڈرائیڈ کے پیور ایکسپرینس کو “سٹاک اینڈرائیڈ” کہا جاتا ہے یہ اینڈرائیڈ کا سب سے خوبصورت اور بہترین ایکسپرینس ہے اور سب سے بڑھ کا بلاٹ وئیر سے پاک اور لائٹ ویٹ ہوتا ہے اس وقت گوگل پکسل اور نوکیا فونز میں سٹاک اینڈرائیڈ ملتا ہے جبکہ اسکے بعد ساری کمپنیاں اپنی سکن ڈال دیتی ہیں Oxygen ui (Oneplus) One ui (Samsung) Color ui (Oppo) Funtouch ui (vivo) Miui (Xiaomi) Emui (Huawei) Realme ui (Realme) XOS (infinix) اس طرح ہر کمپنی اینڈرائیڈ کو کسٹمائز کر کے اس میں نئے فیچرز ڈال دیتی ہے اور ساتھ میں بہت سارا بلاٹ وئیر بھی ڈال دیا جاتا ہے اب بلاٹ وئیر کیا ہوتا ہے وہ غیر ضروری ایپلیکیشن جو اینڈرائیڈ کا حصہ نہیں ہیں جیسے سامسنگ کے اکثر فونز میں مائکروسافٹ کی ایپلیکیشن ہوتی ہیں یا کچھ فونز میں یو سی بروزر اور اس طرح کی ایپلیکیشن جو کہ انتہائی فضول بعض اوقات یوزر ان انسٹال بھی نہیں کر پاتا اب اپنا یوزر انٹرفیس ڈالنے کا ایک تو فائدہ بھی ہوتا ہے کہ یوزر کے لیے مختلف آپشن مل جاتے ہیں نئی نئی سیٹنگز مل جاتی ہیں لیکن اسکے ساتھ نقصان میں سوفٹویر بہت ہیوی ہوجاتا ہے اور بجٹ رینج میں موبائل یہ سوفٹویر ٹھیک طرح سے نہیں چلا پاتے کیونکہ فلیگ شپ رینج میں تو پروسیسر بہت فاسٹ ہوتا ہے اس وجہ سے وہ سارے معاملات ہینڈل کر لیتا ہے لیکن بجٹ رینج میں پروسیسر بھی کمزور سا ہوتا ہے تو ہیوی کسٹمائزڈ سکن کو برداشت کرنا اسکی اوقات سے باہر چلا جاتا ہے اس وقت اینڈرائیڈ موبائل کی دنیا میں سب سے بہترین سکن Oxygen os (oneplus) کی ہے جبکہ دوسرے نمبر پر آپ سامسنگ کی One Ui کو رکھ لیں اس پہلے سامسنگ کی Samsung Experience بہت ہی ہیوی اور فضول سکن تھی اسکے بعد ہواوے کا نمبر آجاتا ہے Emotion Ui ایک بہترین سکن ہے پھر شیاؤمی اور اوپو ویوو وغیرہ آجاتے ہیں بجٹ رینج کے موبائل میں ہمارے پاس سکن کا زیادہ انتخاب نہیں ہوتا بیٹری موبائل میں آجکل لگ بھگ ایک ہی طرح کی بیٹریاں دی جا رہی ہیں اس لیے اس میں کوئی فرق نہیں کیا جا سکتا کہ فلاں کمپنی کے موبائل میں اچھی بیٹری ہے بیٹری کپیسٹی سے ہی اچھی بیٹری کا پتا چلایا جاتا ہے بیٹری کپیسٹی کو mah میں ماپا جاتا ہے 4000 mah, 5000 mah, 3500 mah اس طرح بیٹری کپیسٹی بتائی جاتی ہے بیٹری ٹائمنگ موبائل میں موجود پروسیسر اسکی ڈسپلے، یوزر انٹرفیس اور ایپلیکیشن پر منحصر کرتی ہے ہاں چارجنگ کے حساب سے کچھ کمپنیاں بہترین کام کر رہی ہیں جن میں ون پلس ویوو اور اوپو شامل ہیں یہاں جن لوگوں کو نہیں پتا انکو بتا دوں کہ ون پلس اوپو ویوو رئیل می یہ چاروں کمپنیاں اصل میں ایک کمپنی کی ملکیت ہیں بی بی کے الیکٹرونکس انکی پیرنٹ کمپنی کا نام ہے اس وجہ سے ان کمپنیوں کی ٹیکنالوجی بعض اوقات آپس میں شئیر ہوتی رہتی ہے خاص طور پر چارجنگ ٹیکنالوجی مختلف نام سے پر ایک جیسی ہے ابھی حال ہی میں ویوو نے 105 watt کی گراؤنڈ بریکنگ فاسٹ چارجنگ کا اعلان کیا ہے اس سے پہلے ون پلس اوپو ویوو اور رئیل وغیرہ ڈیش چارجنگ اور ووک چارجنگ کے نام سے فاسٹ چارجنگ فراہم کر رہے ہیں فاسٹ چارجنگ کی دوڑ میں سامسنگ اور شیاؤمی بھی پیچھے نہیں ہیں ہاں اس دوڑ میں اگر کوئی کمپنی پیچھے ہے تو وہ ایپل ہے خیر نارمل چارجنگ 10 watt کی ہوتی ہے آپ اگر چارجر کو غور سے دیکھیں گے تو آپکو چارجنگ واٹ لکھے ہوئے نظر آجائیں گے اس وقت مڈ رینج فونز میں تیس واٹ چارجنگ عام بات ہے Redmi Note 9 Pro (30 watt) Realme 6 (30 watt) Huawei Nova 7i (40 watt) Vivo S1 Pro (18 watt) Redmi Note 9s (18 watt) جبکہ بجٹ رینج میں اکثر کمپنیاں وہی دس واٹ والی نارمل چارجنگ فراہم کر رہی ہیں چارجنگ سپیڈ اکثر پروسیسر پر انحصار کرتی ہے اچھا پروسیسر تیز رفتار چارجنگ کرنے میں مدد دیتا ہے اس وجہ سے میں کہتا ہوں کہ پروسیسر موبائل کی ہر چیز سے جڑا ہوتا ہے جسے ہم بالکل ہی نظر انداز کر دیتے ہیں فاسٹ چارجنگ کے دوران بیٹریاں اکثر ہیٹ ہوجاتی ہیں اسکا حل یوں نکالا گیا ہے کہ موبائل میں ایک کی بجائے دو بیٹریاں لگا دی جائیں تاکہ ایک بیٹری گرم ہو تو دوسری چارج ہونے لگ جائے لیکن بجٹ رینج میں ایک ہی بیٹری ہوتی ہے اور وہ جب گرم ہوتی ہے تو چارجنگ سپیڈ کم ہوجاتی ہے پاکستان جیسے گرم ملک میں فاسٹ چارجنگ زیادہ اچھے سے کام نہیں کر پاتی ہاں سردیوں میں ظاہری بات ہے ٹھیک کام کرتی ہے سٹوریج سٹوریج دو طرح کی ہوتی ہیں ریم رووم ریم آپکے موبائل میں ملٹی ٹاسکنگ کے دوران مدد دیتی ہے اور ایپ سوئچنگ کو سموتھ بناتی ہے ریم کی بھی مختلف ورائٹی ہیں ddr4x ddr5x آجکل جدید فونز میں پانچواں ورژن چل رہا ہے رووم آپکے موبائل کی سٹوریج کو کہتے ہیں رووم کی بھی مختلف ٹائپس ہیں Ufs 2.0 Ufs 3.0 Ufs 3.1 جتنا نمبر بڑھتا جائے گا ریڈ رائٹ سپیڈ زیادہ ہوتی جائے گی ایپ اوپننگ فاسٹ ہوگی ڈیٹا ٹرانسفر فاسٹ ہوگا ایپلیکیشن انسٹال فاسٹ ہونگی 4k,8k video recording آسانی سے کر لینگے اب جی پی یو کو دیکھ لیتے ہیں جی پی یو سب سے زیادہ فائدہ گیمنگ میں پہنچاتے ہیں خاص طور پر Pubg, Fortnite, COD جیسی گیمز جو کہ گرافکس بیسڈ ہیں وہاں جی پی زیادہ اہمیت رکھتا ہے اسکے علاوہ جی پی یو آپکی ویڈیو ایڈیٹنگ فوٹو ایڈیٹنگ رینڈرنگ میں مدد دیتا ہے لیکن سب سے زیادہ کام موبائل میں گیمنگ میں ہی ہوتا ہے میں آپکو مثال دیتا ہوں Redmi Note 8 Pro میں جو جی پی یو ہے وہ Mali G76 ہے جبکہ Redmi Note 9 Pro میں جو جی پی یو ہے وہ Andreno 618 ہے اب نوٹ نائن کا پروسیسر نوٹ آٹھ سے بہتر ہے لیکن جی پی یو کمزور ہونے کی وجہ سے پب جی گیم میں فریم ریٹ کم ہوتے ہیں Redmi Note 9 Pro میں Pubg Mobile میں جو فریم ملتے ہیں وہ 40 fps ہیں جبکہ Redmi Note 8 Pro میں Pubg Mobile میں 60 fps ملتے ہیں اب سی پی یو نائن کا طاقتور ہے لیکن جی پی یو آٹھ کا تو اس وجہ سے آٹھ کی گیمنگ پرفارمنس زیادہ اچھی ہے یہاں پر ایک بات کولنگ فیکٹر کے حوالے سے بھی کر لیں لیپ ٹاپ اور ڈیسک-ٹاپ میں پروسیسر کے ساتھ بڑے بڑے ہیٹ سنک اور فین لگے ہوتے اب ظاہر ہے موبائل پروسیسر چھوٹے ہی سہی گرم تو یہ بھی ہوتے ہیں انکو ٹھنڈا کرنے کرے کے لیے موبائل میں مختلف کولنگ ٹیکنالوجی دی جاتی ہیں لیکوئیڈ کولنگ ویپر چیمبر کولنگ ہیٹ سنک پائپ اس طرح مختلف ٹیکنالوجی ہیں جو پروسیسر کو بھاری استعمال کے دوران اوور ہیٹ سے بچاتی ہیں پچاس ہزار سے کم قیمت میں پاکستان میں صرف ایک موبائل ہے جو لیکوئیڈ کولنگ فراہم کر رہا اور وہ Redmi note 8 pro ہے اسکے علاوہ موبائل میں واٹر پروف وائرلیس چارجنگ سٹیریو سپیکر آئی آر بلاسٹر جائرو سکوپ یو ایس بی پورٹ وغیرہ بچتی ہیں واٹر پروف اور وائرلیس چارجنگ کو فی الحال لگژری فیچر مانا جاتا ہے اس وجہ سے یہ فلیگ شپ فونز میں ہوتی ہے آئی آر بلاسٹر شیاؤمی لگ بھگ ہر موبائل میں فراہم کرتا ہے جس سے آپ موبائل سے ٹی وی اے سی کو کنٹرول کر سکتے ہیں جائرو سکوپ وی آر اور گیمنگ میں بہت کارآمد چیز ہے کچھ کمپنیاں اس جیسے اہم فیچر کو بھی جھنڈی کرا دیتی ہیں سٹیریو سپیکر کا مطلب یہ ہے کہ آپکے موبائل میں دو سپیکر ہوں ویسے تو لگ بھگ ہر موبائل میں دو سپیکر ہوتے ہیں یعنی ایک پر کال سنی جاتی ہے ایک پر گانے رنگ ٹون وغیرہ لیکن سٹیریو ساونڈ میں کال والا سپیکر اچھا لگایا جاتا ہے یا اضافی سپیکر لگایا جاتا ہے تاکہ دو طرف سے ساؤنڈ آئے یو ایس بی پورٹس میں دو طرح کی پورٹس استعمال کی جا رہی ہیں مائکرو یو ایس بی پورٹ یو ایس بی سی پورٹ اگرچہ ایپل آئی فون میں ابھی تک آوٹ ڈیٹڈ لائٹننگ پورٹ استعمال کرتا ہے بجٹ رینج میں اکثر فونز میں مائکرو یو ایس بی پورٹ دی جا رہی ہے جبکہ مڈ رینج اور فلیگ شپ فونز میں یو ایس بی سی پورٹ لگائی جاتی ہے یو ایس بی سی پورٹ موبائل کی اور لیپ ٹاپ کی دنیا کا فیوچر ہے اسکی مدد سے ڈیٹا ٹرانسفر فاسٹ ہوتا ہے فاسٹ چارجنگ میں مدد ملتی ہے دونوں سائیڈ دونوں طرف لگا سکتے ہیں موبائل کو لیپ ٹاپ اور لیپ ٹاپ کو موبائل کے چارجر سے چارج کر سکتے ہیں خیر یہ چند چیزیں تھیں جو میرے نزدیک آپکو موبائل خریدتے ہوئے دیکھنی چاہئیں ہاں سب سے اہم چیز بجٹ ہے اگر آپکے پاس دو تین لاکھ کا بجٹ ہے تو آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے آپ آئی فون لیں سامسنگ لیں یا ون پلس کا فون لیں آپکو سب فیچرز ملیں گے جو چاہئیں لیکن جہاں بجٹ کم ہوتا ہے وہیں آپکو چیزیں آہستہ آہستہ کم ملتی ہیں ایک فیچر ملے گا دوسرا اہم فیچر نہیں ملے گا اس لیے یاد رکھیں بجٹ رینج میں کوئی بھی فون پرفیکٹ نہیں ہوتا بجٹ رینج میں میری ترجیح پروسیسر ہوتی ہے کہ سب سے اچھے پروسیسر والا فون اس بجٹ میں لے لیا جائے اب ایک سوال یہ بھی ہے کہ ایک عام یوزر کو کتنا مہنگا فون لینا چاہیے اسکے دو جواب ہیں لگژری اور شوق ضرورت شوق اور فضول پیسہ ہو تو آپ تین چار لاکھ والا گیلکسی فولڈ لے لیں شو آف کرنا ہو دولت کی نمائش کرنی ہو تب بھی آپ دو تین لاکھ کا آئی فون لے لیں لیکن آپ اگر فیس بک اور وٹس ایپ یوزر ہیں نارمل کبھی کبھار گیم کھیلتے ہیں یا کبھی کبھار ہی کوئی فوٹو بنا لیتے ہیں تو آپکو تیس ہزار سے زیادہ مہنگا فون نہیں لینا چاہیے اس سے زیادہ اچھے موبائل کی آپکو ضرورت نہیں ہے آپکو پرفارمنس اچھی چاہیے اور گیمنگ میں پب جی کھیلتے رہتے ہیں تب آپ چالیس ہزار تک کا فون لے لیں آپ کوئی پروفیشنل فوٹو گرافر ہیں یا ویڈیوز بناتے ہیں یا پھر گیمنگ ٹورنامنٹ کھیلتے ہیں تب آپ لاکھ دو لاکھ والا یا حسب ضرورت جو بھی فون لیں ہاں ایک نارمل یوزر جس نے وٹس ایپ فیس بک چلانی ہے وہ تیس ہزار والا فون لے کر باقی پیسے کہیں انویسٹ کر دے خیر یہ میری ذاتی رائے ہے پیسہ آپکی جیب سے نکلے گا آپ بھلے تین لاکھ کا فون لیں بھلے تین ہزار کا فون لیں
Categories
موبائل خریدتے وقت کیا دیکھنا چاہیے

One reply on “موبائل خریدتے وقت کیا دیکھنا چاہیے”
ماشاءالله عمدہ سمجھایا آپ نے بہت بہت شکریہ۔